Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ حبابوں کا سلسلہ تھے ہم

شکیل مظہری

کچھ حبابوں کا سلسلہ تھے ہم

شکیل مظہری

MORE BYشکیل مظہری

    کچھ حبابوں کا سلسلہ تھے ہم

    کس تمنا کا آئنہ تھے ہم

    تم سے مل کر سمجھ میں آیا ہے

    آج تک خود سے بھی جدا تھے ہم

    دل کی سرحد پہ جو فروزاں تھے

    ان چراغوں کا آسرا تھے ہم

    دھند میں ڈوبتے جزیروں کی

    اوس کھائی ہوئی ہوا تھے ہم

    خود اندھیروں کے ساتھ چلتے تھے

    اور سب کے لیے دیا تھے ہم

    عکس آواز جس میں آئے نظر

    ایسا شفاف آئنہ تھے ہم

    چل رہے تھے تو قافلہ تھے شکیلؔ

    رک کے دیکھا تو نقش پا تھے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے