کچھ حبابوں کا سلسلہ تھے ہم
کچھ حبابوں کا سلسلہ تھے ہم
کس تمنا کا آئنہ تھے ہم
تم سے مل کر سمجھ میں آیا ہے
آج تک خود سے بھی جدا تھے ہم
دل کی سرحد پہ جو فروزاں تھے
ان چراغوں کا آسرا تھے ہم
دھند میں ڈوبتے جزیروں کی
اوس کھائی ہوئی ہوا تھے ہم
خود اندھیروں کے ساتھ چلتے تھے
اور سب کے لیے دیا تھے ہم
عکس آواز جس میں آئے نظر
ایسا شفاف آئنہ تھے ہم
چل رہے تھے تو قافلہ تھے شکیلؔ
رک کے دیکھا تو نقش پا تھے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.