کچھ ہے جو یہ گمان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
کچھ ہے جو یہ گمان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
سر پر یہ آسمان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
اچھا تھا گر زمین نہ ہوتی جہان میں
یا پھر کوئی جہان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
انسان میہمان ہے دو چار روز کا
اس پر یہ امتحان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
اپنی تلاش میں تو نہ پھرتا ادھر ادھر
اتنا بڑا مکان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
تجھ سے مرا معاملہ ہوتا بہ راہ راست
یہ عشق درمیان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
کیسا عجیب ہے کہ میں ہوں بھی نہیں بھی ہوں
میرا کہیں نشان نہ ہوتا تو ٹھیک تھا
- کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 628)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
- اشاعت : Issue No. 1, 2, Jan To June.2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.