کچھ حقیقت بھی ہے میرے ساتھ افسانہ بھی ہے
کچھ حقیقت بھی ہے میرے ساتھ افسانہ بھی ہے
کوئی میرے واسطے اپنا بھی بیگانہ بھی ہے
فیصلہ ہے آپ کے ہاتھوں میں جانا ہے کہاں
اس جہاں میں دوستو مسجد بھی مے خانہ بھی ہے
مسکراہٹ کے سوا محبوب کے دربار میں
پیشگی کے واسطے اشکوں کا نذرانہ بھی ہے
وصل کے دن دوستو جی بھر کے جینا ہے مجھے
اور جیتے جی شب فرقت میں مر جانا بھی ہے
لوگ سچ کہتے ہیں یہ پروازؔ کے حق میں کہ وہ
تھوڑا فرزانہ بھی ہے تھوڑا سا دیوانہ بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.