Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ علاج دل بیتاب مری جاں ہو جائے

سورج نرائن مہر

کچھ علاج دل بیتاب مری جاں ہو جائے

سورج نرائن مہر

MORE BYسورج نرائن مہر

    کچھ علاج دل بیتاب مری جاں ہو جائے

    آج اگر وصل کے وعدے پہ ذرا ہاں ہو جائے

    ہم نشیں اس کو کہا کرتے ہیں صحبت کا اثر

    تیر آئے مرے سینے میں اور ارماں ہو جائے

    حق نے وہ مصحف رخسار تجھے بخشا ہے

    کہ جسے دیکھ کے کافر بھی مسلماں ہو جائے

    طرز نالہ سنے انداز فغاں کو دیکھے

    غیر بیٹھے مری صحبت میں تو انساں ہو جائے

    حیف اے جذبۂ دل تجھ سے تو یہ بھی نہ ہوا

    کہ مری قبر پہ وہ شوخ ستم راں ہو جائے

    تیری آنکھیں یہی کرتی ہیں اشارے ظالم

    کوئی بیدل کوئی بسمل کوئی بے جاں ہو جائے

    آب خنجر ہو ندامت سے پسینہ قاتل

    سامنے مجھ سا اگر کوئی گراں جاں ہو جائے

    پاؤں پھیلائے اگر وحشت خاطر نے یہی

    مجھے ڈر ہے مرا گھر ہی نہ بیاباں ہو جائے

    تیرے بسمل کو تمنا ہو اگر جینے کی

    جوہر خنجر خونخوار رگ جاں ہو جائے

    اک جہاں میں ترا شہرا ہے مسیحائی کا

    کچھ ہمارے بھی دل زار کا درماں ہو جائے

    تجھ کو اے بخت سیہ اس لئے ہم لائے تھے

    کہ تو یاں آ کے بلائے شب ہجراں ہو جائے

    کس نے دیکھا ہے قیامت کو ہمارا ان کا

    فیصلہ آج ہی ہونا ہے جو کچھ ہاں ہو جائے

    آنکھ ساقی کی جو پلٹے تو پلٹ جائے جہاں

    گردش ساغر مے گردش دوراں ہو جائے

    اپنا معشوق ہے وہ عالم تصویر اے مہرؔ

    کہ اسے دیکھے تو بہزادؔ بھی حیراں ہو جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے