کچھ انساں تھے کچھ مذہب تھے ایک خدا تھا
کچھ انساں تھے کچھ مذہب تھے ایک خدا تھا
اور اس ایک خدا کے کارن سب جھگڑا تھا
جانے ہم کیوں سچ سے اتنا گھبراتے ہیں
سچ پوچھو تو تم جھوٹے تھے میں جھوٹا تھا
یاد ہے جب ہم نے دیکھا تھا پہلا سورج
بڑ کے پتوں سے ننگا تن ڈھانپ لیا تھا
کیسا یگ تھا لوگ بھی کیا سیدھے سادے تھے
جس پتھر کو تنک تراشا وہی خدا تھا
لاؤ وقت کے پیلے پنے پڑھ کر دیکھیں
محرومی میراث تھی اپنی غم ورثہ تھا
کتنی صدیاں الٹ پلٹ کر دیکھ چکے ہم
وقت ابھی تک بے چہرہ ہے بے چہرہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.