Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ انساں تھے کچھ مذہب تھے ایک خدا تھا

اندر موہن مہتا کیف

کچھ انساں تھے کچھ مذہب تھے ایک خدا تھا

اندر موہن مہتا کیف

MORE BYاندر موہن مہتا کیف

    کچھ انساں تھے کچھ مذہب تھے ایک خدا تھا

    اور اس ایک خدا کے کارن سب جھگڑا تھا

    جانے ہم کیوں سچ سے اتنا گھبراتے ہیں

    سچ پوچھو تو تم جھوٹے تھے میں جھوٹا تھا

    یاد ہے جب ہم نے دیکھا تھا پہلا سورج

    بڑ کے پتوں سے ننگا تن ڈھانپ لیا تھا

    کیسا یگ تھا لوگ بھی کیا سیدھے سادے تھے

    جس پتھر کو تنک تراشا وہی خدا تھا

    لاؤ وقت کے پیلے پنے پڑھ کر دیکھیں

    محرومی میراث تھی اپنی غم ورثہ تھا

    کتنی صدیاں الٹ پلٹ کر دیکھ چکے ہم

    وقت ابھی تک بے چہرہ ہے بے چہرہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے