کچھ اس ادا سے غم زندگی کے ساتھ چلے
کچھ اس ادا سے غم زندگی کے ساتھ چلے
کہ جیسے کوئی کسی اجنبی کے ساتھ چلے
قدم قدم غم کون و مکاں بھلائے ہوئے
جو میرے ساتھ چلے وہ خوشی کے ساتھ چلے
خرد کو راہ روی کا شعور آ جائے
ذرا سی دور وہ دیوانگی کے ساتھ چلے
جو ہم سفر نہیں کوئی تو اپنا سایہ ہے
یہ آسرا تو ہے جیسے کسی کے ساتھ چلے
سرور و کیف کی راہیں بہت ہی نازک ہیں
انہیں کا ذکر ذرا مے کشی کے ساتھ چلے
رہ حیات میں وہ تجربے ہوئے ہیں کہ بس
ہر ایک سوچ سمجھ کر کسی کے ساتھ چلے
خیال اپنا تو یہ ہے کہ داستان حیات
رئیسؔ کچھ بھی ہو زندہ دلی کے ساتھ چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.