کچھ اس ادا سے کوئی دم بہ دم لبھائے مجھے
کچھ اس ادا سے کوئی دم بہ دم لبھائے مجھے
کہ ہارنے بھی نہ دے اور آزمائے مجھے
اس انتظار میں ہوں نقش رائیگاں ہو کر
ترا کرم کسی محراب میں سجائے مجھے
ترے نثار کسی ایسے غم گسار کو بھیج
کہ دل کی بھول بھلیوں سے ڈھونڈ لائے مجھے
یہ جی میں ہے کہ سراپا وہ نغمہ بن جاؤں
کہ جس کو تجھ سے محبت ہو گنگنائے مجھے
کسی کی دھن میں پریشاں تو ہوں بکھر ہی نہ جاؤں
گلے نہ موجۂ باد صبا لگائے مجھے
گلوں سے کم نہیں کانٹوں کی سیج بھی خورشیدؔ
خیال یار اگر چین سے سلائے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.