کچھ اس ادا سے سفیران نو بہار چلے
کچھ اس ادا سے سفیران نو بہار چلے
صلیب دوش پہ رکھ کر گناہ گار چلے
نکل کے کوئے محبت سے سوئے دار چلے
ہمارے ساتھ نہ کیوں موسم بہار چلے
تمہاری یاد سہی قربت بدن نہ سہی
کسی طرح تو محبت کا کاروبار چلے
ہمارے دم سے غم زندگی کی عظمت ہے
ہمارے ساتھ ستم ہائے روزگار چلے
اسی کا نام بہاراں ہے کچھ کہو یارو
چمن میں ہنستے ہوئے آئے سوگوار چلے
ہزار ہم پہ خرابی گزر گئی لیکن
لہو سے اپنے تری انجمن سنوار چلے
اک ایک سانس ہیں صدیوں کا درد شامل ہے
تمہاری بزم میں وہ زندگی گزار چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.