کچھ اس طرح سے گزاری ہے زندگی میں نے
کچھ اس طرح سے گزاری ہے زندگی میں نے
ہر ایک سانس کو سمجھا ہے آخری میں نے
سمجھ گیا وہیں راز وصال جب دیکھا
حباب تیرا مآل شکستگی میں نے
کرشمۂ مئے توحید اے تعال اللہ
سرور ہے مرے ساقی کو اور پی میں نے
لگا کے ان کی محبت میں جان کی بازی
تمام دولت کونین جیت لی میں نے
کسی کا راز سمجھتا گیا جہاں تک بھی
سمجھ میں آیا کہ سمجھا نہ کچھ ابھی میں نے
انا زباں سے نہ کہتے نہ دار پر کھنچتے
کیا ہے قہر یہ منصور آپ کی میں نے
ہے ماورائے سخن برقؔ گفتگو میری
خموش رہ کے بھی اکثر ہے بات کی میں نے
- کتاب : Tanveer-e-sukhan (Pg. 157)
- Author : Rahmat ilahi barq Azmi
- مطبع : Dr. Ahmed Ali Barqi Azmi, Zakir Nagar, New Delhi-25 (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.