Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ اس طرح وہ نگاہیں چرائے جاتے ہیں

شمس زبیری

کچھ اس طرح وہ نگاہیں چرائے جاتے ہیں

شمس زبیری

MORE BYشمس زبیری

    کچھ اس طرح وہ نگاہیں چرائے جاتے ہیں

    کہ اور بھی مرے نزدیک آئے جاتے ہیں

    اس التفات گریزاں کو نام کیا دیجے

    جواب دیتے نہیں مسکرائے جاتے ہیں

    نگاہ لطف سے دیکھو نہ اہل دل کی طرف

    دلوں کے راز زبانوں پہ آئے جاتے ہیں

    وہ جن سے ترک تعلق کو اک زمانہ ہوا

    نہ جانے آج وہ کیوں یاد آئے جاتے ہیں

    تمہاری بزم کی کچھ اور بات ہے ورنہ

    ہم ایسے لوگ کہیں بن بلائے جاتے ہیں

    یہ دل کے زخم بھی کتنے عجیب ہیں اے شمسؔ

    بہار ہو کہ خزاں مسکرائے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے