Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ازالہ تو کریں آپ بھی تڑپانے کا

شہزاد واثق

کچھ ازالہ تو کریں آپ بھی تڑپانے کا

شہزاد واثق

MORE BYشہزاد واثق

    کچھ ازالہ تو کریں آپ بھی تڑپانے کا

    دل جو توڑا ہے تو پھر سوچیے ہرجانے کا

    نہ کوئی اشک نہ بازو نہ کوئی زلف نصیب

    کوئی مصرف نظر آیا نہیں اس شانے کا

    رات کیا خوب تماشہ تھا گلی میں ان کی

    شیخ جی پوچھا کیے راستہ مے خانے کا

    دو گھڑی دل تو بہل جاتا ہے تصویر کے ساتھ

    مسئلہ حل نہیں ہوتا ترے دیوانے کا

    وصل میں قرب کی لذت سے بھی محروم رہے

    اس پہ احساں بھی رہا آپ کے آ جانے کا

    اس سلیقے سے گیا ہاتھ چھڑا کر ظالم

    کہ نشہ لمس کا تھا دکھ تھا بچھڑ جانے کا

    ساتھ ایسا تھا میسر کہ سفر کٹتا گیا

    ہم نے سوچا ہی نہیں راہ میں سستانے کا

    شمع نے دیکھ کے ہی لو بھی بڑھائی ہوگی

    ہر پتنگے میں کہاں ظرف ہے جل جانے کا

    آپ کے چہرے کی تمثیل کہا ہے اس کو

    حق تو بنتا ہے یہاں پھول کے اترانے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے