کچھ کہہ کے اس نے پھر مجھے دیوانہ کر دیا
کچھ کہہ کے اس نے پھر مجھے دیوانہ کر دیا
اتنی سی بات تھی جسے افسانہ کر دیا
وہ شب کو بے حجاب جو محفل میں آ گئے
کیا نور تھا کہ شمع کو پروانہ کر دیا
اس دل کی ہے بہار و خزاں ان کے ہاتھ میں
گلشن بنا دیا کبھی ویرانہ کر دیا
چاہا جسے کہ دل سے یہ ہو جائے آشنا
دونوں جہان سے اسے بیگانہ کر دیا
کیا میرے دل کے ساتھ کیا عشق نے سلوک
اک آشنا تھا اس کو بھی بیگانہ کر دیا
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 209)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.