کچھ کم نہیں ندامت پنہاں خطا کے بعد
کچھ کم نہیں ندامت پنہاں خطا کے بعد
بے سود ہے ہر ایک سزا اس سزا کے بعد
فکر معاش اہل محبت نہ کیجیے
کھانے کو خون دل ہے فریب وفا کے بعد
اس دور میں کرم کا روادار کون ہے
پچتائے کیوں کوئی ستم ناروا کے بعد
شاہوں کے ساتھ یہ بھی ہے تقدیر کا مذاق
رزق ہما ہوں سایۂ بال ہما کے بعد
اس کا علاج کیا ہے بہ جز ترک مدعا
جب سامنا ہو یاس کا ہر مدعا کے بعد
تاریخ اس کو بھول سکے گی نہ اے وطن
آئے گا ذکر کرب ترا کربلا کے بعد
بے مہری بتاں سے خدا یاد آ گیا
محرومؔ کس کو یاد کرو گے خدا کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.