کچھ کو یہ ضد ہے کہ ہم اس کو یہیں دیکھیں گے
کچھ کو یہ ضد ہے کہ ہم اس کو یہیں دیکھیں گے
کچھ یہ کہتے ہیں چلو چھوڑو وہیں دیکھیں گے
قسطوں قسطوں میں نہاریں گے سراپا تیرا
ایک ہی بار میں ہم پورا نہیں دیکھیں گے
اب کے پایا ہے تمہیں پچھلے برس سے بھی حسیں
یعنی ہم اگلے برس اور حسیں دیکھیں گے
کبھی برچھی کی انی لاش جواں گرتا علم
ہم جری ہیں تو یہ منظر بھی ہمیں دیکھیں گے
ہم سے طے ہوگا زمانے میں بلندی کا وقار
نوک نیزہ سے بھی ہم نیچے نہیں دیکھیں گے
کب تلک تو بھی ہمیں گریہ کناں دیکھے گا
کب تلک ہم بھی تجھے تخت نشیں دیکھیں گے
بھیج دے اب تو اسے جس کا کیا ہے وعدہ
یا ابھی اور ستم اہل زمیں دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.