Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ کو یہ ضد ہے کہ ہم اس کو یہیں دیکھیں گے

سفر نقوی

کچھ کو یہ ضد ہے کہ ہم اس کو یہیں دیکھیں گے

سفر نقوی

MORE BYسفر نقوی

    کچھ کو یہ ضد ہے کہ ہم اس کو یہیں دیکھیں گے

    کچھ یہ کہتے ہیں چلو چھوڑو وہیں دیکھیں گے

    قسطوں قسطوں میں نہاریں گے سراپا تیرا

    ایک ہی بار میں ہم پورا نہیں دیکھیں گے

    اب کے پایا ہے تمہیں پچھلے برس سے بھی حسیں

    یعنی ہم اگلے برس اور حسیں دیکھیں گے

    کبھی برچھی کی انی لاش جواں گرتا علم

    ہم جری ہیں تو یہ منظر بھی ہمیں دیکھیں گے

    ہم سے طے ہوگا زمانے میں بلندی کا وقار

    نوک نیزہ سے بھی ہم نیچے نہیں دیکھیں گے

    کب تلک تو بھی ہمیں گریہ کناں دیکھے گا

    کب تلک ہم بھی تجھے تخت نشیں دیکھیں گے

    بھیج دے اب تو اسے جس کا کیا ہے وعدہ

    یا ابھی اور ستم اہل زمیں دیکھیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے