کچھ کوہکن جو وقف زر و مال ہو گئے
کچھ کوہکن جو وقف زر و مال ہو گئے
تیشہ بدست ہو کے بھی کنگال ہو گئے
نام و نمود عزت و شہرت کمال و فن
یہ سب تو میری راہ کے جنجال ہو گئے
کل تک کٹورا لے کے جو پھرتے تھے در بدر
کیسے وہ ایک رات میں خوش حال ہو گئے
اک شخص کے نہ ہونے سے ویراں ہے شہر شہر
سنسان گاؤں گاؤں کے چوپال ہو گئے
طوفاں ستم کے تیر چلاتا ہی رہ گیا
پت جھڑ کے دن شجر کے لئے ڈھال ہو گئے
کیا خیریت فہیمؔ کی اب لینے آئے ہو
اس کو مرے ہوئے تو کئی سال ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.