کچھ لوگ جی رہے ہیں خدا کے بغیر بھی
کچھ لوگ جی رہے ہیں خدا کے بغیر بھی
سناٹے گونجتے ہیں صدا کے بغیر بھی
مٹی کی مملکت میں نمو کی زکوٰۃ پر
زندہ ہیں پیڑ آب و ہوا کے بغیر بھی
یہ نفرتوں کے زرد الاؤ نہ ہوں گے سرد
پھیلے گی آگ تیز ہوا کے بغیر بھی
ربط و تعلقات کا موسم نہیں کوئی
بارش ہوئی ہے کالی گھٹا کے بغیر بھی
دنیا کے کار زار میں بچوں کو ماؤں نے
رخصت کیا ہے حرف دعا کے بغیر بھی
خوف خدا میں عمر گزاری تو کیا ملا
کچھ دن جئیں گے خوف خدا کے بغیر بھی
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 228)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.