کچھ لوگ شامل دوڑ میں ہیں تخت پانے کے لیے
کچھ لوگ شامل دوڑ میں ہیں تخت پانے کے لیے
باقی سبھی کوشش میں ہیں کھانے کمانے کے لیے
محنت مشقت کے علاوہ اور کیا ہے زندگی
دن بھر بھٹکتا ہے پرندہ چار دانے کے لیے
کب کون لکھتا ہے مقدر دوسرے انسان کا
خود روشنی کرنی ہے ہم کو جگمگانے کے لیے
سایہ بزرگوں کی دعا کا ہے ضروری سر پہ یوں
جیسے ضروری چھت ہے گھر میں سر چھپانے کے لیے
کیا پا لیا کیا کھو دیا یہ سوچتے ہوں گے کبھی
جو لوگ گھر سے دور ہیں دولت کمانے کے لیے
خود کو مکمل مان کر میں چھاؤں میں بیٹھا نہیں
میں دھوپ میں چلتا ہوں خود کو آزمانے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.