Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ لوگ تغیر سے ابھی کانپ رہے ہیں

آل احمد سرور

کچھ لوگ تغیر سے ابھی کانپ رہے ہیں

آل احمد سرور

MORE BYآل احمد سرور

    کچھ لوگ تغیر سے ابھی کانپ رہے ہیں

    ہم ساتھ چلے تو ہیں مگر ہانپ رہے ہیں

    نعروں سے سیاست کی حقیقت نہیں چھپتی

    عریاں ہے بدن لاکھ اسے ڈھانپ رہے ہیں

    کیا بات ہے شہروں میں سمٹ آئے ہیں سارے

    جنگل میں تو گنتی کے ہی کچھ سانپ رہے ہیں

    مکڑی کہیں مکھی کو گرفتار نہ کر لے

    وہ شوخ نگاہوں سے مجھے بھانپ رہے ہیں

    یہ جھوٹ ہے یا سچ ہے سمجھ میں نہیں آتا

    سچ بولنے میں ہونٹ مرے کانپ رہے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کچھ لوگ تغیر سے ابھی کانپ رہے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے