کچھ لطف مزہ مجلس میں نہیں
کچھ لطف مزہ مجلس میں نہیں
اے دوست تو شامل جس میں نہیں
جو بات ہے تیری آنکھوں میں
وہ بات گل نرگس میں نہیں
ترے شہر کو دیکھ کے دل بولا
یہ سندرتا پیرس میں نہیں
ترے پیروں سے اٹھ کر جائے کہیں
یہ حوصلہ اس مفلس میں نہیں
وہ پتھر دل کیا پگھلے گا
لو عشق جنوں کی جس میں نہیں
اب خود کو دلاسے دیتا ہوں
فقدان وفا کس کس میں نہیں
وہ زیبؔ حسین بلا کی ہے
پر رحم ذرا بے حس میں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.