Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ مکدر سا سر بالیں تجھے پاتا ہوں میں

فیض جھنجھانوی

کچھ مکدر سا سر بالیں تجھے پاتا ہوں میں

فیض جھنجھانوی

MORE BYفیض جھنجھانوی

    کچھ مکدر سا سر بالیں تجھے پاتا ہوں میں

    لے چراغ صبح سے پہلے بجھا جاتا ہوں میں

    کشتۂ غم کو دم عیسیٰ تو زندہ کر چکا

    لیجئے اب ان کے دامن کی ہوا لاتا ہوں میں

    جس قدر پامال کرتے ہیں وہ راہ عشق میں

    صورت نقش کف پا اور ابھر آتا ہوں میں

    شمع نے کھینچے وہ تصویر مآل زندگی

    ہر نسیم صبح کے جھونکے پہ تھراتا ہوں میں

    میکدہ بالکل حقیقت ہے حرم صرف اعتقاد

    محتسب اب دیکھنا یہ ہے کدھر جاتا ہوں میں

    صبح دم کچھ اس طرح دل گوش بر آواز تھا

    جب کسی غنچے نے چٹکی لی کہا آتا ہوں میں

    اب خدا معلوم دل ہے کس مقام عشق پر

    وہ جفاؤں پر جفا کرتے ہیں شرماتا ہوں میں

    دیکھیے کب ہو میسر عشرت ساحل مجھے

    زندگی اک قلزم غم ہے بہا جاتا ہوں میں

    محتسب خوف شکست ساغر رنگیں نہ پوچھ

    جب کوئی غنچہ چٹکتا ہے لرز جاتا ہوں میں

    کشتگان یاس کو اے فیضؔ پیغام حیات

    بربط دل پر بہ طرز نو غزل گاتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے