Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نہ کیا ارباب جنوں نے پھر بھی اتنا کام کیا

عبد الرؤف عروج

کچھ نہ کیا ارباب جنوں نے پھر بھی اتنا کام کیا

عبد الرؤف عروج

MORE BYعبد الرؤف عروج

    کچھ نہ کیا ارباب جنوں نے پھر بھی اتنا کام کیا

    دار بہ دار افتاد سے کھیلے زلف بہ زلف آرام کیا

    ساون شعلے بھڑکے گلشن گلشن آگ لگی

    کیسا سورج ابھرا جس نے صبح کو آتش نام کیا

    تنہائی بھی سناٹے بھی دل کو ڈستے جاتے ہیں

    رہ گیرو کس دیس میں آ کر ہم نے آج قیام کیا

    قریۂ گل سے دشت بلا تک اہل ہوس کی یورش تھی

    کچھ تو سمجھ کر دیوانوں نے ترک جادۂ عام کیا

    رات کے ہاتھوں کب تک رہتا شہر نگاراں تیرہ و تار

    اپنے لہو سے ہم نے چراغاں آخر گام بہ گام کیا

    عیش بھی گزرے رنج بھی گزرے دل کی حالت ایک رہی

    کب جشن آغاز منایا کب خوف انجام کیا

    میرؔ کے گیانی لاکھوں دیکھے میرؔ سی کس میں بات عروجؔ

    میری بیتی آپ نے کہہ لیں خود کو عبث بد نام کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے