Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نہ کچھ اس سرزمیں پر ناگہاں ہونا ہی تھا

آفتاب رانجھا

کچھ نہ کچھ اس سرزمیں پر ناگہاں ہونا ہی تھا

آفتاب رانجھا

MORE BYآفتاب رانجھا

    کچھ نہ کچھ اس سرزمیں پر ناگہاں ہونا ہی تھا

    ان کو مجھ سے بھی خفا اے مہرباں ہونا ہی تھا

    چھوڑ جائے گی ہماری زندگی معلوم تھا

    فاصلہ اس کے ہمارے درمیاں ہونا ہی تھا

    لائیں گے اب دیکھیے الزام کیا ہم پر نیا

    امتحاں کے بعد بھی تو امتحاں ہونا ہی تھا

    کچھ سمندر تھے ہمارے چشم تر میں چھپ گئے

    کچھ تو آنسو تھے جنہیں آب رواں ہونا ہی تھا

    تشنگی اے تشنگی اس دھوپ میں ہم کیا کریں

    قطرہ قطرہ خون دل سے نیم جاں ہونا ہی تھا

    جو ستارے تھے ہماری گردش ایام کے

    ان کو تو آخر ہماری کہکشاں ہونا ہی تھا

    شومیٔ قسمت کہ سارے شہر میں بدنام ہیں

    جو بھی کچھ اچھا کیا وہ رائیگاں ہونا ہی تھا

    سن کے وہ قصے ہمارے چپ کے چپ ہی رہ گئے

    پھر بھی عارض تھے کہ ان کو گلستاں ہونا ہی تھا

    اے دل ناداں تجھے بھی فکر ہے کس بات کی

    تجھ کو بھی اک دن کسی کی داستاں ہونا ہی تھا

    ہم نے کھائے ہیں ہزاروں زخم اپنی جان پر

    برہمؔ ان کو پھر بھی ہم سے بد گماں ہونا ہی تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے