Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نہ پائی دل نے تسکیں اور کچھ پائی تو کیا

صفی اورنگ آبادی

کچھ نہ پائی دل نے تسکیں اور کچھ پائی تو کیا

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    کچھ نہ پائی دل نے تسکیں اور کچھ پائی تو کیا

    ایسی صورت سے تری صورت نظر آئی تو کیا

    ایک دشمن کے کہے پر ناز وہ بھی اس قدر

    اپنے مطلب کو کسی نے آپ کی گائی تو کیا

    ہوش آنا تھا کہ وہ خاصے ستم گر بن گئے

    ہائے ری قسمت کہ ان کو عقل بھی آئی تو کیا

    او جفا پیشہ شگفتہ خاطری ہے اور شے

    یوں ہنسی آنے کو رونے میں ہنسی آئی تو کیا

    آپ اپنے دل سے پوچھیں آپ ہی سوچیں ذرا

    میری آہوں میں اگر تاثیر بھی آئی تو کیا

    میرے لاشے پر اگر تشریف بھی لائے تو ہیچ

    بعد میرے ان کو میری یاد بھی آئی تو کیا

    اپنی عادت سے وہ باز آ جائیں ممکن ہی نہیں

    کہنے سننے سے گھڑی بھر کو حیا آئی تو کیا

    کچھ نہ کچھ اغیار نے پٹی پڑھائی ہے ضرور

    تم نے کھانے کو مرے سر کی قسم کھائی تو کیا

    تھا جو کچھ تقدیر کا ہونا وہ ہو کر ہی رہا

    کرنے والوں نے جو کی بھی چارہ فرمائی تو کیا

    بے وفاؤں میں تو کچھ گنتی نہیں تیری طرح

    ہم کو کہتی ہے اگر مخلوق سودائی تو کیا

    اے صفیؔ ترک تعلق کر کے اتراتے ہو کیوں

    عمر بھر میں یہ ہوئی ہے تم سے دانائی تو کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Safi (Pg. 69)
    • Author : Safi Auranjabadi
    • مطبع : Urdu Acadami Hayderabad (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے