Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نہ تھی بیگم موئے انسان کی بنیاد بھی

شیدا الہ آبادی

کچھ نہ تھی بیگم موئے انسان کی بنیاد بھی

شیدا الہ آبادی

MORE BYشیدا الہ آبادی

    کچھ نہ تھی بیگم موئے انسان کی بنیاد بھی

    اس جنم میں ہو رہی ہے اس جنم کی یاد بھی

    دین سے اللہ کی دولت بھی ہے اولاد بھی

    اب انہیں کیا چاہئے بہوویں بھی ہیں داماد بھی

    ساس نندوں سے عداوت ان سے الفت ہے مجھے

    شاد بھی سسرال میں ہوں اور میں ناشاد بھی

    جیٹھ کا منہ دیکھتی ہوں کرتی ہوں بیٹی کا پاس

    یہ بھتیجا بھی ہے میرا بیبیو داماد بھی

    کیوں نہ کوسوں دور بھاگوں تیری صحبت سے موئے

    کھاج میں بھی تو لدا ہے ہو گیا ہے داد بھی

    سوت کے آگے ہے بکری اور میرے حق میں شیر

    نرم دل بھی لوگ کہتے ہیں اسے جلاد بھی

    لال پیلے مجھ پہ مت ہو تم بٹاؤ اپنا خون

    جونک والی بھی یہیں موجود ہے فصاد بھی

    ہائے کیسا ہو گیا ہے خون دنیا کا سفید

    جونک والی بھی نا آئی مر گیا فصاد بھی

    آج ثابت ہو گیا شیداؔ تمہاری ریختی

    اک پرانی چیز بھی ہے اک نئی ایجاد بھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے