کچھ نہیں ہے پاس میرے اس زمانے کے لیے
کچھ نہیں ہے پاس میرے اس زمانے کے لیے
آج میں نکلا ہوں خود پیسہ کمانے کے لیے
گاؤں چھوڑا اور سب کو الوداع کہنا پڑا
یار بس دو وقت کی روٹی جٹانے کے لیے
مانتا ہوں آج بھی ان پڑھ ہیں کچھ مائیں مگر
کیا نہیں کرتی ہیں بچوں کو پڑھانے کے لیے
جب برا لگتا ہے تجھ کو نام بھی سن کے میرا
تو کروں کیوں بات تیرا دل دکھانے کے لیے
ساتھ میرے تم نہ رؤو بس یہی میں سوچ کر
کرتا ہوں کوشش بہت آنسو چھپانے کے لیے
یار موہکؔ تو جو ایسا ہی رہا تو ایک دن
جان بھی دے سکتا ہے یاری نبھانے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.