کچھ نیا کام نئے طور سے کرنے کے لیے
کچھ نیا کام نئے طور سے کرنے کے لیے
لوگ موقع ہی نہیں دیتے سدھرنے کے لیے
جاؤ جا کر کے غریبوں کے دلوں میں جھانکو
کتنی بے چین تمنائیں ہیں مرنے کے لیے
اس پہ مرتے ہو تو پھر دنیا کی پروا کیسی
عشق ہوتا ہے میاں حد سے گزرنے کے لیے
کوئی آسانی سے فن کار نہیں بنتا ہے
مدتیں چاہیے اک فن کو نکھرنے کے لیے
منہ اٹھا کر کے پھر آئی ہے یے توبہ توبہ
شب جدائی کی مرے گھر میں ٹھہرنے کے لیے
کسی دوشیزہ کی زلفیں یہ نہیں قسمت ہے
وقت لگتا ہے بہت اس کو سنورنے کے لیے
آج اس بات کا احساس ہوا ہے مجھ کو
خواب محسنؔ تھے مرے صرف بکھرنے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.