کچھ نظر آتا نہیں ہے وہ اجالا کر دیا
کچھ نظر آتا نہیں ہے وہ اجالا کر دیا
سب ہی اپنا آپ بھولے وہ تماشا کر دیا
کان بھی پڑتی نہیں ہے اب تو آواز ضمیر
کھوکھلے ذہنوں نے اتنا شور برپا کر دیا
ہاتھ خالی ہیں ہمارے اور کچھ رب جلیل
تو نے جو کچھ بھی لکھا تھا ہم نے پورا کر دیا
مسئلے جیسے چٹانیں رہنما جیسے ہوا
وقت نے کتنے فلک بوسوں کو بونا کر دیا
چنتا پھرتا ہوں میں اپنے آپ وہی رات دن
زندگی نے یوں بکھیرا ریزہ ریزہ کر دیا
- کتاب : chera chera mery kahani (Pg. 114)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.