Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نے آنکھیں کچھ نے چہرہ دیکھا ہے

توصیف تابش

کچھ نے آنکھیں کچھ نے چہرہ دیکھا ہے

توصیف تابش

MORE BYتوصیف تابش

    کچھ نے آنکھیں کچھ نے چہرہ دیکھا ہے

    سب نے تجھ کو تھوڑا تھوڑا دیکھا ہے

    تم پر پیاس کے معنی کھلنے والے نہیں

    تم نے پانی پی کر دریا دیکھا ہے

    جن ہاتھوں کو چومنے آ جاتے تھے لوگ

    آج انہیں ہاتھوں میں کاسہ دیکھا ہے

    روتی آنکھیں یہ سن کر خاموش ہوئیں

    ملبے میں اک شخص کو زندہ دیکھا ہے

    بابا بولا میری قسمت اچھی ہے

    اس نے شاید ہاتھ تمہارا دیکھا ہے

    لگتا ہے میں پیاس سے مرنے والا ہوں

    میں نے کل شب خواب میں صحرا دیکھا ہے

    اندھی دنیا کو میں کیسے سمجھاؤں

    ان آنکھوں سے میں نے کیا کیا دیکھا ہے

    قیدی رات کو بھاگنے والا ہے تابشؔ

    اس نے خواب میں خفیہ رستہ دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے