Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ایک پل جو بھلائے ہوئے سے لگتے ہیں

تبسم اعظمی

کچھ ایک پل جو بھلائے ہوئے سے لگتے ہیں

تبسم اعظمی

MORE BYتبسم اعظمی

    کچھ ایک پل جو بھلائے ہوئے سے لگتے ہیں

    نظر میں اب بھی سمائے ہوئے سے لگتے ہیں

    یہ انتظار کے لمحوں کا ہے عجیب فریب

    وہ آ رہے ہیں وہ آئے ہوئے سے لگتے ہیں

    ہوئی ہے یوں تو بہت ان میں رنگ آمیزی

    مگر یہ قصے سنائے ہوئے سے لگتے ہیں

    ہر ایک بات میں گھولا ہے اس نے رس لیکن

    تمام لفظ چبائے ہوئے سے لگتے ہیں

    بہ وقت شام وہ جاگے ہیں ہاتھ ملتے ہوئے

    اثاثہ سارا گنوائے ہوئے سے لگتے ہیں

    یوں اوڑھے پھرتے ہیں مظلومیت کا دوشالہ

    زمانے بھر کے ستائے ہوئے سے لگتے ہیں

    ٹپک رہی ہے تبسمؔ سے ان کے بے زاری

    جلے بھنے ہیں جلائے ہوئے سے لگتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے