کچھ راز ہیں ایسے جو خبر تک نہیں پہنچے
کچھ راز ہیں ایسے جو خبر تک نہیں پہنچے
ایسے بھی ہیں جلوے جو نظر تک نہیں پہنچے
اک لمحے کو آیا تھا سر بزم وہ خوش رو
جو گھر سے گئے دیکھنے گھر تک نہیں پہنچے
چھوٹے تھے جو قامت میں جنہیں جھک کے ملا تھا
ان ہاتھوں کے پتھر مرے سر تک نہیں پہنچے
اس گرد سے نکلو کہ سفر کا کریں آغاز
یارو تم ابھی راہ گزر تک نہیں پہنچے
ہر چند کہ در چھوڑ کے تیرا ہوئے رسوا
لیکن کبھی ہم غیر کے در تک نہیں پہنچے
کیا جانئے کن لوگوں کی قسمت میں ہوں عارفؔ
وہ پھل جو ابھی شاخ شجر تک نہیں پہنچے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.