Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ رہائی کے تو آثار بھی ہو سکتے ہیں

نتن کبیر

کچھ رہائی کے تو آثار بھی ہو سکتے ہیں

نتن کبیر

MORE BYنتن کبیر

    کچھ رہائی کے تو آثار بھی ہو سکتے ہیں

    ہم حد جسم سے اب پار بھی ہو سکتے ہیں

    تیرے وعدے تو ہیں گارے کی چنائی کا گھر

    یہ ذرا دیر میں مسمار بھی ہو سکتے ہیں

    ان غریبوں کو یوں قدموں میں بٹھانے والے

    سن کسی سر کہ یہ دستار بھی ہو سکتے ہیں

    تو بہت ہم پہ بھروسہ نہ کیا کر جاناں

    ہم کسی دل کے گنہ گار بھی ہو سکتے ہیں

    بیچنے آئیں ہیں بازار میں جو خودداری

    اگلے وقتوں کے خریدار بھی ہو سکتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے