کچھ روز آزماؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
کچھ روز آزماؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
تم بھی قریب آؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
من مانیاں کرو گے تو پھر میرے ساتھ ساتھ
اپنا بھی دل دکھاؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
تم بھی زمین دل پہ یقیناً مرے حبیب
زخموں کے گھر بناؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
اس بات کا پتہ ہمیں پہلے نہ تھا کہ تم
نیچا ہمیں دکھاؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
میں جانتا ہوں تم کو بھلی بھانتی غم گسار
اپنی ہی بس سناؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
اتنے دنوں میں ہم نے یہ سوچا نہ ایک دن
تم بھی ہمیں ستاؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
کمرے میں آج آیا تو دیوار نے کہا
پھر اس کے خط جلاؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
وعدہ تو کر رہے ہو مگر جانتا ہوں تم
مطلب تلک نبھاؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
سوہلؔ تمہاری زندگی دھوکوں سے ہے بھری
دو چار پھر سے کھاؤ گے اور لوٹ جاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.