کچھ روز سے ہماری طبیعت اداس ہے
کچھ روز سے ہماری طبیعت اداس ہے
تو کیا جدا ہوا ہے کہ قسمت اداس ہے
ہمت کو جب سے ہم نے بنایا ہے ہم سفر
غم غم زدہ ہے اور مصیبت اداس ہے
رنگین چادروں کو مزاروں پہ دیکھ کر
سادہ لباس میری عقیدت اداس ہے
اس نے بیان سچ کو کیا ہے کچھ اس طرح
ہر جھوٹ خوش ہے اور حقیقت اداس ہے
یارو سنو ذرا تو مروت سے کام لو
نفرت کے اس چلن سے محبت اداس ہے
ہندو ملا رہا تھا مسلماں سے اپنا ہاتھ
منظر یہ دیکھ کر ہی سیاست اداس ہے
اجرت تو ہنس کے کر لی ہے مزدور نے قبول
لیکن خفا پسینہ ہے محنت اداس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.