کچھ روپ نگر کا ذکر کرو کچھ رنگ محل کی بات کرو
کچھ روپ نگر کا ذکر کرو کچھ رنگ محل کی بات کرو
رنگین فضا ہے محفل کی رنگین غزل کی بات کرو
رندوں کو نہ اب ٹالوں کل پر رندوں سے نہ کل کی بات کرو
تم آج ہمارے ساقی ہو تم آج نہ ہلکی بات کرو
ہے صبح بنارس روپ اس کا تو شام اودھ گیسو اس کے
وہ میری غزل ہے میری غزل تم میری غزل کی بات کرو
تقریر کی لذت بے معنی تحریر کی ندرت لا حاصل
یہ فکر و عمل کی ہے دنیا کچھ فکر و عمل کی بات کرو
بیٹھے ہو عزیزؔ اپنے ایسے احباب کی رنگیں محفل میں
توبہ کے تصور سے پہلے ایماں کے خلل کی بات کرو
- کتاب : Mehraab (Pg. 44)
- Author : Aziiz vaarsii
- مطبع : Maktaba Nida-e-ittiihaad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.