Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ سفر کا غبار جیسا تھا

مدھوریما سنگھ

کچھ سفر کا غبار جیسا تھا

مدھوریما سنگھ

MORE BYمدھوریما سنگھ

    کچھ سفر کا غبار جیسا تھا

    سانسوں پر اک ادھار جیسا تھا

    یک بیک اس کا ایسے چپ ہونا

    چیخ تھی یا پکار جیسا تھا

    جو کہا تم نے اور سنا میں نے

    عمر بھر اک خمار جیسا تھا

    نام جو ہونٹ پر نہیں آیا

    دھڑکنوں میں شمار جیسا تھا

    نام تیرا لکھا تھا انگلی سے

    پر شلا پر ابھار جیسا تھا

    نیم سے چاند چھن کے بکھرا تھا

    چاندنی کو بخار جیسا تھا

    چوٹ کھا کے بھی گنگناتا رہا

    میرا دل بھی ستار جیسا تھا

    تیری چاہت کا جب بھرم ٹوٹا

    کچھ نشے کے اتار جیسا تھا

    یادوں کے سب کگار ڈھہتے گئے

    وقت بھی تیز دھار جیسا تھا

    دل پہ اک بوجھ لے کے جیتی رہی

    جو گناہوں کے بھار جیسا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے