کچھ سمجھ آتا نہیں یار کروں یا نہ کروں
کچھ سمجھ آتا نہیں یار کروں یا نہ کروں
ان سے میں عشق کا اظہار کروں یا نہ کروں
تیرا دیدار ہوا دل میں نہیں کچھ حسرت
اب کسی اور کا دیدار کروں یا نہ کروں
وہ طرف داری میں آئے تو مجھے کیا غم ہے
اب کسی کو میں طرف دار کروں یا نہ کروں
وہ بھی اقرار کریں یا نہ کریں کیا ہے خبر
میں بھی الجھن میں ہوں انکار کروں یا نہ کروں
عشق کے پھول نئے طور کھلا کر اب میں
دل کی ویرانی کو گلزار کروں یا نہ کروں
جو بھی کرنا ہے اسے شوق سے کر ہی گزرو
سوچنا سب ہے یہ بے کار کروں یا نہ کروں
تذکرے عشق کے احباب سے فیصلؔ سن کر
میں شش و پنج میں ہوں پیار کروں یا نہ کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.