Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ سزائیں اور بھی ہیں تازیانوں سے پرے

یاسر رضا آصف

کچھ سزائیں اور بھی ہیں تازیانوں سے پرے

یاسر رضا آصف

MORE BYیاسر رضا آصف

    کچھ سزائیں اور بھی ہیں تازیانوں سے پرے

    اک اسیری اور بھی ہے قید خانوں سے پرے

    خون جن کا دوڑتا ہے سب مشینوں میں یہاں

    وہ سسکتے لوگ ہیں ان کارخانوں سے پرے

    جس کے دم سے تھیں ہمارے شہر کی سب رونقیں

    وہ بھی جا کے بس گیا ہے دو جہانوں سے پرے

    والہانہ رقص کرتی جا رہی تھی ساتھ ساتھ

    ڈوبتے سورج کی لالی ساربانوں سے پرے

    کچھ تو لہروں سے ہماری چل رہی تھی دشمنی

    کچھ ہوا بھی سازشی تھی بادبانوں سے پرے

    اک خلا نے مستقل مجھ میں ٹھکانہ کر لیا

    اک خلا پھیلا ہوا ہے آسمانوں سے پرے

    مجھ سے وہ ملتا ہے آصفؔ آدمی کے بھیس میں

    اس کا مجھ سے رابطہ ہے آستانوں سے پرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے