Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ شغل ہے تو میرے دل بے قرار کو

افگن نجیب آبادی

کچھ شغل ہے تو میرے دل بے قرار کو

افگن نجیب آبادی

MORE BYافگن نجیب آبادی

    کچھ شغل ہے تو میرے دل بے قرار کو

    یارب طویل کر دے شب انتظار کو

    سمجھا بجھا کے اپنے دل بے قرار کو

    رہبر بنا لیا ہے ترے انتظار کو

    انجان بن کے پوچھ رہے ہو مرا مزاج

    تم خوب جانتے ہو مرے حال زار کو

    تم چاہتے تھے ترک تعلق ہو ہو گیا

    ہم بھی دعائیں دیں گے غم روزگار کو

    بڑھتا ہی جا رہا ہے اندھیروں کا سلسلہ

    ہاں چھین لے کوئی مرے صبر و قرار کو

    اے بے خودیٔ شوق یہ کیا ہو گیا مجھے

    آواز دے رہا ہوں چمن میں بہار کو

    ان میکشان دید کی توبہ بھی خوب ہے

    للچا رہے ہیں دیکھ کر ابر بہار کو

    بد نامیوں کا اپنی اگر ڈر ہے اس قدر

    کیوں چھیڑتے ہیں آپ کسی سوگوار کو

    افگنؔ خود اپنی آگ میں غنچے جھلس گئے

    الزام اب نہ دے کوئی فصل بہار کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے