Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ سلسلے فلک کے پڑے ہیں اجاڑ سے

حسنین عاقب

کچھ سلسلے فلک کے پڑے ہیں اجاڑ سے

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    کچھ سلسلے فلک کے پڑے ہیں اجاڑ سے

    رشتے بنے ہوئے ہیں زمین کے پہاڑ سے

    بے جرم بے گناہ اسیروں کی خیر ہو

    آتی ہیں دم بدم یہ صدائیں تہاڑ سے

    بدنام ہوتا ہے وہ جو آگے دکھائی دے

    جلوہ دکھاتا اور ہی کوئی ہے آڑ سے

    تم تو چلے گئے مری دنیا کو چھوڑ کر

    لگ کر کھڑا ہے کون یہ دل کے کواڑ سے

    آندھی چلے کبھی تو سلامت رہو گے نا

    پودے نے سر اٹھا کے یہ پوچھا ہے جھاڑ سے

    بے فیض سربلندی کے قائل نہیں ہیں ہم

    ملتا نہیں ہے سایہ مسافر کو تاڑ سے

    کتنے عجیب لوگ ہیں عاقبؔ تمہارے ساتھ

    ہیروں سے بیر عشق ہے جن کو کباڑ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے