Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ تھے میرے ہاتھوں میں کچھ مقیم سینے میں

محمد افتخارالحق سماج

کچھ تھے میرے ہاتھوں میں کچھ مقیم سینے میں

محمد افتخارالحق سماج

MORE BYمحمد افتخارالحق سماج

    کچھ تھے میرے ہاتھوں میں کچھ مقیم سینے میں

    اب سوار ہیں سارے اجنبی سفینے میں

    کرب سے ہوئے صیقل عکس کر گئے مہمل

    آرزو کے آئینے آس کے خزینے میں

    کوئی ایک لمحہ ہے جس میں دن سما جائیں

    سال ڈوب سکتے ہیں صرف اک مہینے میں

    آرزو کی حدت سے برف تشنگی پگھلی

    عمر گھل گئی لیکن چند گھونٹ پینے میں

    ہاتھ جب اٹھاتے ہیں ان کے بت نہیں گرتے

    منفرد منافق ہیں زیست کے مدینے میں

    پیشہ ور مہارت سے اجتناب برتا ہے

    سوزن مقدر نے میرے زخم سینے میں

    ان کو مے تخیل کی راس جب بھی آ جائے

    لفظ رقص کرتے ہیں دل کے آبگینے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے