کچھ تو اخلاق کی قدروں کو اجالے کوئی
کچھ تو اخلاق کی قدروں کو اجالے کوئی
اک تبسم ہی مری سمت اچھالے کوئی
آج کے خار لہو پیتے ہیں انسانوں کا
کیوں لئے پھرتا ہے اب پاؤں میں چھالے کوئی
جانے کیا بات ہے مائل بہ کرم ہیں کچھ لوگ
مجھ کو اس تازہ مصیبت سے بچا لے کوئی
میں فضاؤں میں بکھر جاؤں گا خوشبو کی طرح
اک حقیقت ہے کتابوں میں سجا لے کوئی
لذت غم کو ترس جاؤ گے ناصرؔ تم بھی
ظلم کرنے سے اگر ہاتھ اٹھا لے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.