کچھ تو حاصل ہو گیا عرفان میخانہ مجھے
کچھ تو حاصل ہو گیا عرفان میخانہ مجھے
آج پیمانے کو میں تکتا ہوں پیمانہ مجھے
دار پر نغموں کا چھا جانا کوئی آساں نہیں
ساز کیا کم تھا جو بخشا سوز پروانہ مجھے
جوڑ ڈالے کتنے ساغر کتنے مینا کتنے دل
اک ذرا جو مل گئی تھی خاک مے خانہ مجھے
زندگی اپنی حقیقت ہی حقیقت تھی مگر
آج دنیا نے بنا ڈالا ہے افسانہ مجھے
رشتۂ دیرینۂ وحشت نہ ٹوٹا آج تک
یاد ویرانے کو میں کرتا ہوں ویرانہ مجھے
صبح کعبہ شام بت خانہ کی ہے مجھ کو تلاش
ڈھونڈھتی ہے صبح کعبہ شام بت خانہ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.