کچھ تو ہو درد کی لذت ہی سہی
کچھ تو ہو درد کی لذت ہی سہی
تیری الفت میں اذیت ہی سہی
درد کو درد نہ جب تو سمجھے
بد گمانی تری عادت ہی سہی
دل مہجور میں ارمان وصال
نہ سہی دید کی حسرت ہی سہی
بت کدہ چھوڑنے والے تو نہ تھے
خیر ملتی ہے تو جنت ہی سہی
دل کو تھا خاک میں ملنا سو ملا
دیکھنے والوں کو عبرت ہی سہی
اس ستم گار نے کر لی توبہ
اے فلک ہاں کوئی آفت ہی سہی
کوئی جلوہ نظر آئے شاید
ٹکٹکی بندھنے کی عادت ہی سہی
ہیں کسی جلوے کی آنکھیں مشتاق
کچھ کم و بیش یہ غفلت ہی سہی
عشق کی بولتی تصویر ہے شوقؔ
دیکھنے والوں کو حیرت ہی سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.