کچھ تو جواب ابروئے خم دار لے چلو
کچھ تو جواب ابروئے خم دار لے چلو
زہراب میں بجھی ہوئی تلوار لے چلو
پرکھو مجھے بنا کے خریدار لے چلو
یوسف بکیں اگر سر بازار لے چلو
اس انجمن میں دوستوں سنجیدگی ہے کم
تم اپنے ساتھ تلخیٔ افکار لے چلو
پھر تیز ہو گئی غم خود آگہی کی آنچ
پھر مجھ کو سوئے خانۂ خمار لے چلو
بے ساختہ کہیں نہ اگل دوں میں راز دل
منہ پھٹ ہوں تم مجھے بھی سر دار لے چلو
پھر مانگتی ہے دل کی تڑپ سجدہ ریزیاں
پھر مجھ کو نزد سنگ در یار لے چلو
بہر سکون قلب جمالیؔ کو دوستو
جس جا ہیں جمع ساقی و مے خوار لے چلو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.