کچھ تو مایوس دل تیرے بس میں بھی ہے
کچھ تو مایوس دل تیرے بس میں بھی ہے
زندگی کا ہنر خار و خس میں بھی ہے
آپ کا جو ارادہ ہو کہہ دیجئے
دل ابھی کچھ میری دسترس میں بھی ہے
تیری مرضی سے میں مانگتا ہوں تجھے
میرا کردار میری ہوس میں بھی ہے
آ کہ ٹوٹے تعلق کو پھر جوڑ لیں
تیرے بس میں بھی ہے میرے بس میں بھی ہے
شہر گل میں بھی ہیں لاکھ پابندیاں
اور آزادئ جاں قفس میں بھی ہے
ہو سلیقہ تو پھر آدمی کے لئے
وسعت زندگی اک نفس میں بھی ہے
دیکھیے دل کا اسرارؔ کیا حشر ہو
اس کی آمادگی پیش و پس میں بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.