کچھ تو میں ہی پاگل تھا اور کچھ تھا اس کا پاگل پن
کچھ تو میں ہی پاگل تھا اور کچھ تھا اس کا پاگل پن
سوچو میں نے جھیلا ہوگا کتنا کتنا پاگل پن
شب بھر جگنا چپ چپ رہنا یہ کیسی ہے ریت نئی
عشق محبت ٹھیک ہے لیکن ایسا کیسا پاگل پن
آج الگ ہیں ہم دونوں تو سوچی سمجھی سازش ہے
کچھ تو اس کی مرضی ہے اور کچھ ہے میرا پاگل پن
ہم دونوں میں کچھ تو تھا پر کیا تھا وہ کچھ یاد نہیں
کچھ لوگوں نے عشق بتایا کچھ کا کہنا پاگل پن
مجھ کو پاگل کہتی ہو تم مان لیا میں پاگل ہوں
لیکن میں جو پاگل ہوں تو تم ہو میرا پاگل پن
ان آنکھوں پر ہاتھ رکھا پھر ان ہونٹوں کو چوم لیا
اس نے پوچھا کیا ہے یہ سب میں نے بولا پاگل پن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.