کچھ تو مرے قبیلے کو خودداری کھا گئی
کچھ تو مرے قبیلے کو خودداری کھا گئی
جو کچھ بچا تھا خواہش سرداری کھا گئی
مذہب کے اشتہار پہ مسلک کا کاروبار
ساری عبادتوں کو ریا کاری کھا گئی
نام و نسب نے گھر سے نکلنے نہیں دیا
میرا وجود میری زمین داری کھا گئی
ہم سادگی میں کتنے نمایاں تھے دوستو
اپنی حقیقتوں کو ادا کاری کھا گئی
بیٹی کو میں جہیز بھی دیتا تو کس طرح
ساری کمائی باپ کی بیماری کھا گئی
آسانیاں عزیز تھیں میکشؔ ہمیں مگر
آسانیوں کی فصل کو دشواری کھا گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.