کچھ تو وفا کا رنگ ہو دست جفا کے ساتھ
کچھ تو وفا کا رنگ ہو دست جفا کے ساتھ
سرخی مرے لہو کی ملا لو حنا کے ساتھ
ہم وحشیوں سے ہوش کی باتیں فضول ہیں
پیوند کیا لگائیں دریدہ قبا کے ساتھ
صدیوں سے پھر رہا ہوں سکوں کی تلاش میں
صدیوں کی بازگشت ہے اپنی صدا کے ساتھ
پرواز کی امنگ نہ کنج قفس کا رنج
فطرت مری بدل گئی آب و ہوا کے ساتھ
کیا پتھروں کے شہر میں دوکان شیشہ گر
اک شمع جل رہی ہے غضب کی ہوا کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.