Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ تجھ سے شکایت موئے بے پیر نہیں ہے

شیدا الہ آبادی

کچھ تجھ سے شکایت موئے بے پیر نہیں ہے

شیدا الہ آبادی

MORE BYشیدا الہ آبادی

    کچھ تجھ سے شکایت موئے بے پیر نہیں ہے

    قسمت کی خطا ہے تری تقصیر نہیں ہے

    کاغذ نہیں لکھا کوئی تحریر نہیں ہے

    کیوں نکلوں ترے باپ کی جاگیر نہیں ہے

    مصری یوں ہی بکتی ہے ذرا چکھ کے تو دیکھو

    یہ پیچ ہے چاول کی اجی کھیر نہیں ہے

    وہ چاندنی پھر لا کے حوالے مرے کر دیں

    ایسی تو اجاگر مری تقدیر نہیں ہے

    اک جان سے دو جان تو ہونی نہیں ہرگز

    یا میں نہیں یا اب تری ہمشیر نہیں ہے

    سونا بھی جو چھوتی ہوں تو ہو جاتا ہے مٹی

    اکسیر بھی میرے لئے اکسیر نہیں ہے

    یہ ساس موئی چاہے جو کچھ ان سے لگائے

    اس میں تو مری کوئی بھی تقصیر نہیں ہے

    کھانا کوئی کیا ہاتھ سے پھر اپنے نکالے

    ڈوئی نہیں چمچہ نہیں کف گیر نہیں ہے

    بیٹی نہیں دیتی تمہیں دیتی ہوں میں لونڈی

    دولت نہیں رکھتی کوئی جاگیر نہیں ہے

    وہ طوق تو رکھ آئے تھے پہلے ہی جوئے میں

    اب دیکھتی ہوں آج تو زنجیر نہیں ہے

    شیداؔ کو زباں دانی کی کچھ داد تو ملتی

    افسوس کہ اس وقت بوا میر نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے