Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ٹوٹتا ہے اندر بولو میں کیا کروں اب

چھبی سکسینہ سہائے صبا

کچھ ٹوٹتا ہے اندر بولو میں کیا کروں اب

چھبی سکسینہ سہائے صبا

MORE BYچھبی سکسینہ سہائے صبا

    کچھ ٹوٹتا ہے اندر بولو میں کیا کروں اب

    خاموش ہے بونڈر بولو میں کیا کروں اب

    ہے رنجشوں سے بھیگی الفت کی چاندنی بھی

    تھا چاند ہی ستم گر بولو میں کیا کروں اب

    وہ سامنے سے چل کر گزری بہار کب کی

    کس سمت ہے مقدر بولو میں کیا کروں اب

    میں اپنی حسرتوں کا کیوں رنگ ہی نہ بدل دوں

    تصویر ہو جو ابتر بولو میں کیا کروں اب

    کچھ اور ہی ہوئے ہم خوابوں سے آ کے باہر

    رخصت ہوا فسوں گر بولو میں کیا کروں اب

    بے درد ہے زمانہ انجان آسماں ہے

    دیکھو چھپے ہیں خنجر بولو میں کیا کروں اب

    پھر آج اس نے مجھ کو دیکھا ہے مسکرا کر

    ہے حادثہ مقرر بولو میں کیا کروں اب

    صیاد لے رہا ہے میرا امتحاں قفس میں

    ہر دن ہو جیسے محشر بولو میں کیا کروں اب

    ہے آس پاس میرے گلشن سجا گلوں سے

    چبھتے ہے لاکھ نشتر بولو میں کیا کروں اب

    کس کو بلا رہا ہے اب انتظار تیرا

    تنہا ہے سارا منظر بولو میں کیا کروں اب

    گرتی صبا پہ آ کر ترک وفا کی بجلی

    گو خواب ہیں معطر بولو میں کیا کروں اب

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے